میں نے پڑھا ہے کہ جنبی شخص اسلام کے چھے کلمے اور زکرواذکار وغیرہ کرسکتاہے اور اسلامی کتابیں، تفسیر، حدیث اور فقہ کی کتابیں بھی پڑھ سکتا ہے اور ایسی کتابوں کو جنمیں قرآنی آیات سے زیادہ الفاظ ترجمہ اور تفسیر وغیرہ کے ہوں، ہاتھ بھی لگا سکتا ہے اور پڑھ بھی سکتا ہے لیکن جس حصے پر قرآنی آیات لکھی ہوں اس پر ہاتھ نہیں لگاسکتا اور نہ قرآنی آیات پڑھ سکتا ہے. کیا یہ صحیح ہے؟ کیا جنبی شخص ہر حالت میں یہ سب کام کرسکتاہے یعنی چاہے جنبی شخص کا جسم ظاہری طور پر پاک ہو یا ناپاک ہو وہ یہ سب کام کرسکتا ہے؟ میں جنابت کے بقیہ احکامات جانتا ہوں کہ جنبی شخص مصحف کو اور ایسی کتابوں کو ہاتھ نہیں لگاسکتا جسمیں قرآنی آیات بقیہ الفاظ سے زیادہ ہوں اور مسجد نہیں جاسکتا وغیرہ تو اسلیے انکو بیان نہ کیجئے گا.
آپ نے درست پڑھا ہے کہ جنبی شخص چھے کلمے پڑھ سکتا ہے، ذکرواذکار وغیرہ کرسکتاہے اور اسلامی کتابیں، تفسیر، حدیث اور فقہ کی کتابیں بھی پڑھ سکتا ہے اور ایسی کتابوں کو جنمیں قرآنی آیات سے زیادہ الفاظ ترجمہ اور تفسیر وغیرہ کے ہوں، ہاتھ بھی لگا سکتا ہے اور پڑھ بھی سکتا ہے لیکن جس حصے پر قرآنی آیات لکھی ہوں اس پر ہاتھ نہیں لگاسکتا اور نہ قرآنی آیات پڑھ سکتا ہے اگرچہ اس کا ظاہری بدن ناپاک ہی کیوں نہ ہو۔واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143704200035
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن