بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حافظ اور غیر حافظ میں سے کون امامت کرے؟


سوال

حافظِ  قرآن کی موجودگی میں غیر حافظِ قرآن (جس کی تجوید بھی صحیح نہ ہو) کا امامت کرانا کیسا ہے؟

جواب

اگر کسی ایسی جگہ امامت کرانی ہو جہاں امام مقرر نہ ہو اور دو آدمی علم میں بھی برابر ہوں تو ایسی صورت میں امامت کے لیے زیادہ مستحق وہ ہے جو قرآنِ پاک کو زیادہ بہتر تجوید سے پڑھتا ہو۔  نیز یہ بھی واضح رہے کہ یہاں امامت کے استحقاق کا معیار ’’تجوید سے قرآن کا پڑھنا‘‘  ہے نہ کہ  صرف ’’حافظ ہونا‘‘۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 557):
"(قوله: ثم الأحسن تلاوةً وتجويداً) أفاد بذلك أن معنى قولهم أقرأ: أي أجود، لا أكثرهم حفظاً وإن جعله في البحر متبادراً، ومعنى الحسن في التلاوة أن يكون عالماً بكيفية الحروف والوقف وما يتعلق بها، قهستاني".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200667

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں