بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حارث نام رکھنا


سوال

میرے بیٹے کا نام ’’محمّد حارث حسیب‘‘ ہے،  ایک معروف عالمِ دین نے بتایا کہ یہ ’’شیطان‘‘ کا نام ہے؟ یہ نام رکھنا کیسا ہے؟  کیا یہ نام کسی صحابی کا بھی ہے؟

جواب

’’حارث‘‘  نام رکھنا جائز ہے، رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے (مصداق کے اعتبار سے) سچے ناموں میں شمار کیا ہے، جیسا کہ سنن ابی داؤد  (4/287) میں ہے:

"عن أبي وهب الجشمي وكانت له صحبة، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: تسموا بأسماء الأنبياء، وأحب الأسماء إلى الله عبدالله، وعبد الرحمن، وأصدقها حارث، وهمام، وأقبحها حرب ومرة". (باب في تغيير الاسماء، ط: دار الفكر بيروت)

ترجمہ: حضرت ابو وہب جشمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: انبیاءِ کرام علیہم السلام کے ناموں پر نام رکھو، اور اللہ کے نزدیک سب سے محبوب (ناموں میں سے) عبداللہ اور عبدالرحمٰن نام ہے، اور ناموں میں سے مصداق کے اعتبار سے سب سے سچے نام حارث اور ہمام ہیں، اور ناموں میں سے بدترین حرب اور مرۃ ہیں۔

نیز صحابہ وتابعین میں سے بہت سے حضرات اس نام کے گزرے ہیں،  اگر بالفرض شیطان کا نام ہونے کی وجہ سے "حارث" نام رکھنا منع ہوتا تو  نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسے ضرور تبدیل فرما دیتے،  جیسا کہ بہت سے صحابہ کے دیگر نام تبدیل فرمائے تھے۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200149

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں