بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

حارث اور ریان نام رکھنا


سوال

''حارث'' اور ''ریان'' نام رکھنا کیسا ہے؟ ایک بڑے عالمِ دین نے فرمایا ہے کہ یہ نام رکھنا درست نہیں ہے ۔جواب تفصیل سے عنایت فرمادیں گے تو نوازش ہوگی۔

جواب

''حارث'' نام تو حدیث کی رو سے پسندیدہ ہے اور ''ریان'' کامعنی بھی درست ہے۔
'' عن أبي وهب الجشمي وكانت له صحبة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: « تسموا بأسماء الأنبياء، وأحب الأسماء إلى الله عبد الله وعبد الرحمن، وأصدقها حارث وهمام، وأقبحها حرب ومرة »''. (سنن ابی داود،باب فی تغییر الاسماء:۴ /۳۳۴،رقم الحدیث:۴۹۵۲،ط:دارالکتاب العربی،بیروت)
''  عن سهل بن سعد رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: « إن في الجنة باباً يقال له: "الريان"، يدخل منه الصائمون يوم القيامة، لايدخل معهم أحد غيرهم، يقال: أين الصائمون؟ فيدخلون منه، فإذا دخل آخرهم أغلق فلم يدخل منه أحد »''. (صحیح مسلم،باب فی فضل الصیام:۳ /۱۵۸،رقم الحدیث:۲۷۶۶،دارالجیل بیروت)
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200842

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں