بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جیب میں بٹوے میں سورۂ یاسین موجود ہونے کی صورت میں بیت الخلا جانا


سوال

سورۂ  یاسین چھوٹےایڈیشن میں ہو، اس کو بٹوے میں رکھ کر جیب میں رکھیں۔تو اس کے ساتھ باتھ روم جانا کیسا ہے, جائز ہے یا نہیں؟

جواب

جب تک شدید مجبوری نہ ہو,  بٹوے میں بھی سورہ یسین لے کر بیت الخلا نہ جائیں۔

"(قوله: ويكره الدخول للخلاء ومعه شيء مكتوب الخ) ... ثم محل الكراهة إن لم يكن مستوراً، فإن كان في جيبه؛ فإنه حينئذٍ لا بأس به. وفي القهستاني عن المنية: الأفضل أن لايدخل الخلاء وفي كمه مصحف إلا إذا اضطر، ونرجو أن لايأثم بلا اضطرار اهـ وأقره الحموي. وفي الحلبي: الخاتم المكتوب فيه شيء من ذلك إذا جعل فصه إلى باطن كفه، قيل: لايكره، والتحرز أولى". ( حاشية الطحطاوي على مراقي الفلاح شرح نور الإيضاح (ص: 54) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201912

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں