بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جھوٹ سے بچنا چاہیے


سوال

کیا بیوی سے چھپانے کے لیے کہ  تنخواہ یا بینک اکاؤنٹ میں کتنے پیسے ہیں جھوٹ بولا جا سکتاہے؟ تاکہ وہ فضول خرچی کی خواہشات نہ کرے۔

جواب

واضح رہے کہ جھوٹ بولنا مسلمان کی شان کے خلاف اور کبیرہ گناہ ہے ، جس سے ہر صورت بچنا ضروری ہے۔  مسئولہ صورت میں بیوی کو تنخواہ یا اپنی جمع پونجی کے بارے میں بتانا شرعاً  مرد کے ذمہ چوں کہ  ضروری نہیں ہے ؛ لہذا اس کو اس سے ناواقف رکھنے کے لیے  کوئی  مبہم (گول مول) بات کی جاسکتی ہے، مگر جھوٹ نہیں بولاجاسکتا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909200158

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں