بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جھنڈے کے سامنےجھکنا


سوال

کسی جھنڈے کے سامنےجھکنا کیسا ہے؟

جواب

جھنڈے کے سامنےکھڑا ہونا  یا سلامی پیش کرنا ایک قومی  یا فوجی عمل ہے، اس کی اجازت ہے۔  البتہ جھکنا درست نہیں ہے؛ اس لیے کہ شریعت میں جھک کر تعظیم سے روکا گیا ہے۔لیکن مطلقاً اسے مشرکانہ فعل نہیں کہا جاسکتا۔ فتاویٰ شامی میں ہے:

’’وفي المحیط أنه یکره الانحناء للسلطان وغیره‘‘.

(ردالمحتار 383-6)

مفتی اعظم ہند حضرت مولانا مفتی کفایت اللہ صاحب رحمہ اللہ فرماتے ہیں :

’’ جھنڈے کو سلامی مسلم لیگ بھی کرتی ہے، اور اسلامی حکومتوں میں بھی ہوتی ہے، وہ ایک قومی عمل ہے، اس میں اصلاح ہوسکتی ہے، مگر مطلقاً اس کو مشرکانہ فعل قرار دینا صحیح نہیں ہے‘‘۔

(کفایت المفتی:۹/۳۷۸)

مفتی عبد الرحیم صاحب لاجپوری رحمہ اللہ  فرماتے ہیں :

’’ یہ محض سیاسی چیز ہے اور حکومتوں کا طریقہ ہے، اسلامی حکومتوں میں بھی ہوتا ہے، بچنا اچھا ہے، اگر فتنہ کا ڈر ہو تو بادلِ ناخواستہ کرنے میں مواخذہ نہیں ہوگا‘‘۔

(فتاوی رحیمیہ۱۰/۱۸۰)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200278

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں