ایک باپ کے چار بیٹے ہیں اور ان میں سے 3 برسرروزگار ہیں اور ایک زیرِ تعلیم ہونے کی وجہ سے بےروزگار، گھر کانظام اجتماعی طور پر چلتا ہے، سارے اپنی اپنی آمدن بڑے بھائی کے پاس جمع کرواتے ہیں، اس دوران خود بڑے بھائی کی تنخواہ ایک ادارہ کے ذمہ قرض ہوگئی اور ایک سال بعد اکٹھی تنخواہ موصول ہوئی، جس سے جائیداد خرید لی گئی، اب سوال یہ ہے کہ یہ جائیداد آیا خریدار کی ہے یا والد صاحب کے ساتھ اجتماعی نظام میں باقی جائیداد کی طرح سب بھائی اس میں سے حصہ دار ہیں؟
صورتِ مسئولہ میں بڑے بھائی نے اپنے پیسوں سے اپنےلیے جائیداد خریدی ہےتو وہی اس کا اکیلامالک ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201244
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن