جوائنٹ فیملی میں دو بھائی رہتے ہیں، ایک بھائی برسر روز گار ہے دوسرا گھر کی دیکھ بھال کرتا ہے، اسی دوران یہ زمین خریدتے ہیں، پھر کسی اختلاف کی وجہ سے یہ اپنا گھر الگ کرتے ہیں تو کیا باپ کی وراثت کے بغیر جو انہوں نے جوائنٹ فیملی میں زمین خریدی ہے وہ ان میں برابر تقسیم ہوگی یا کمی زیادتی سے؛ کیوں کہ ایک برسر روزگار ہے دوسرا گھر کے ہی کام کاج کھیتی باڑی سنبھالتا ہے؟
اگر گھر کے اخراجات مثلًا کھانے پینے ، یوٹیلٹی بلز کی ادائیگی وغیرہ دونوں بھائیوں کی آمدن سے مشترکہ طور پر چلائے جاتے تھے اور دونوں کی آمدن اور اخراجات کا حساب علیحدہ نہیں کیا جاتا تھا تو ایسی صورت میں مشترکہ آمدنی سے خریدی گئی زمین دونوں بھائیوں میں برابر تقسیم ہوگی، اور اگر دونوں کی آمدن اور گھر کے اخراجات کا حساب علیحدہ تھا، اگرچہ رہائش مشترک تھی تو زمین کی خریداری میں جس بھائی کی جتنی رقم شامل تھی اسی کے بقدر ہر ایک اس زمین کا مالک ہوگا اور اسی حساب سے زمین تقسیم ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200838
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن