بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

جنگل میں واقع فیکٹری میں جمعہ کا حکم


سوال

ایک ساتھی ملائشیا میں رہتا ہے، اس کی فیکٹری جنگل میں واقع ہے، سیکورٹی گارڈ کی ملازمت کرتا ہے،  ایک گھنٹہ کھانے کا وقفہ ہوتا ہے، اس میں نماز جمعہ کے  لیے جانا ممکن نہیں: کیوں کہ مسجد دور ہے۔ اور نمازِ جمعہ کے لیے جائیں اور تاخیر ہو جائے تو ملازمت ختم ہونے کا اندیشہ ہے کہ فیکٹری کی جانب سے باقاعدہ نمازِ جمعہ کی اجازت نہیں ہے؛ لہذا فیکٹری کے اندر موجود غیر جامع مسجد میں نمازِ ظہر ادا کی جاسکتی ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں مذکورہ فیکٹری اگر مضافتِ شہر میں داخل ہے تو ایسی صورت میں اس فیکٹری میں موجود نماز  کی جگہ پر ہی جمعہ کی نماز کا انعقاد  کرلیا جائے، جمعہ کے روز  ظہر کی نماز باجماعت ادا کرنا، یا جمعہ ترک کرنے کی اجازت نہ ہوگی، امام کے علاوہ کم از کم تین مرد جمع ہوسکیں تو جمعہ کے لیے اذان دے کر کوئی ساتھی عربی میں دو مختصر خطبے دے کر فرض نماز پڑھادے۔

البتہ اگر وہ فیکٹری مضافاتِ شہر میں شامل نہ ہو، بلکہ محض جنگل میں واقع ہو تو  ایسی صورت میں  فیکٹری میں موجود افراد پر جمعہ واجب نہ ہوگا، اور ان کے لیے جمعہ کے روز ظہر  کی نماز ادا کرنا جائز ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200448

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں