بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

مسجد سے فوتگی کا اعلان کرنا


سوال

ہمارے علاقے میں رواج ہے کہ جب کوئی شخص فوت ہو جائے تو مسجد میں پہلے اس طرح اعلان کیا جاتا ہے کہ فلاں شخص فوت ہوگیا ہے اور اس کی نماز جنازہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ پھر دو یا تین گھنٹہ کے بعد نمازِ جنازہ کے وقت کا اعلان دوبارہ کروایا جاتا ہے۔ کیا شرعی لحاظ سے اس طرح کرنا جائز ہے یا نہیں کہ مسجد میں پہلے صرف فوتگی کی اطلاع کا اعلان اور بعد ازاں نمازِ جنازہ کے وقت کا اعلان کیا جائے ؟

جواب

مسجد میں میت یا جنازہ کا اعلان جائزہے،  رسول اللہ ﷺ نے نجاشی (شاہِ حبشہ) کی موت کا اعلان مسجد میں کیاتھا، اسی طرح ’’غزوۂ موتہ‘‘ کے امراء  کی شہادت کی اطلاع دی، اس وقت  آپ ﷺ   مسجد میں منبر پر تشریف فرماتھے۔

ذکره العیني في شرح البخاري ص ۲۲ جلد ۴:

واقدی سے ص: ۲۵ پرمروی ہے: ’’أنه علیه السلام كان علی المنبر حينما أخبر عن موت أمراء موتة‘‘.فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200392

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں