بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جنابت کے دوران قرآن کی تلاوت اور دعائیں پڑھنا


سوال

کیا جنابت کے دوران دعا یا قرآنی آیات پڑھنا جائز ہے؟

جواب

جنابت کی حالت میں جب تک غسل نہ کرلیا جائے قرآنِ مجید  کی تلاوت کرنا (دیکھ کر یا بغیر دیکھے)جائز نہیں ہے، قرآنِ مجید کے علاوہ دیگر ذکر و اَذکار اور قرآنِ پاک کی وہ آیات جو دعا کے معنیٰ پر مشتمل ہوں  انہیں دعا یا وِرد کی نیت سے پڑھنا جائز ہے، تاہم اس کے لیے بھی مستحب ہے ان اَذکار سے پہلے وضو کرلیا جائے۔

الفتاوى الهندية (2 / 44):

"( ومنها) حرمة قراءة القرآن، لاتقرأ الحائض والنفساء والجنب شيئاً من القرآن، والآية وما دونها سواء في التحريم على الأصح، إلا أن لايقصد بما دون الآية القراءة مثل أن يقول: الحمد لله يريد الشكر أو بسم الله عند الأكل أو غيره فإنه لا بأس به".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (1 / 293):

"(ولا بأس) لحائض وجنب (بقراءة أدعية ومسها وحملها وذكر الله تعالى، وتسبيح)".

و في الرد:

"(قوله: ولا بأس) يشير إلى أن وضوء الجنب لهذه الأشياء مستحب، كوضوء المحدث".  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200850

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں