بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جس جانور کی کھال پر لفظِ اللہ یا لفظِ محمد لکھا ہوا ہوتاہے اس کی قربانی کا حکم


سوال

یہ جو بتایا جا رہا ہے اور روزانہ ویڈیو میں دکھایا جاتا ہے کہ بکروں پر لفظ ’’اللہ‘‘  لکھا ہوا ہے اور کہیں ’’محمد‘‘  لکھا ہوا ہے اور اس کی علماءِ کرام بھی تصدیق کر رہے ہیں تو کیا ایسے بکروں کی قربانی کا ثواب اور جانوروں سے زیادہ ملے گا؟  کیا اس کی کوئی حدیث میں خاص فضیلت آئی ہے؟

جواب

قربانی کے جانور (بکروں) وغیرہ کے جسم پر اگر ایسے نقش و نگار ہوں جس سے لفظ "اللہ"یا لفظ "محمد" لکھا ہونا سمجھ آرہا ہو تو یہ بے شک اللہ تعالٰی کی قدرت کی نشانی ہے, لیکن یہ امور چوں کہ اتفاقی ہوتے ہیں اس لیے ان پر قربانی کے افضل یا غیر افضل ہونے کا مدار نہیں ہے, قربانی کے افضل ہونے کی اصل بنیاد اخلاص ہے, اور اخلاص کے ساتھ اپنی وسعت کے مطابق اچھا موٹا تازہ ,صحت مند اور خوب صورت جانور اللہ کے لیے قربان کرنا افضل ہے۔

دوسری بات یہ بھی ہے کہ آج کل بہت سے لوگ صرف دھوکا دینے کے لیے خود سے جانور پر اس طرح کے نقش و نگار بنادیتے ہیں، تاکہ ان کی یا جانور کی شہرت ہوجائے, اس لیے اس طرح کی باتوں پر بلاتحقیق یقین نہیں کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010201168

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں