بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کی نماز کی دوسری اذان منبر (یعنی امام) کے سامنے دینے کی وجہ


سوال

معلوم کرنا ہے کہ جمعہ کی نماز میں دوسری اذان خطبہ کے وقت منبر ( امام ) کے سامنے سےکیوں دی جاتی ہے، دیگر کسی اور جگہ سے اذان کیوں نہیں دی جاتی؟  حوالہ حدیث کے ساتھ جواب دیں!

جواب

جمعہ کے دن خطبہ سے پہلے جو اذان منبر (یعنی امام) کے سامنے کھڑے ہوکر دی جاتی ہے وہ منبر کے سامنے کھڑے ہوکر اس  لیے دی جاتی ہے؛ کیوں کہ یہی سنت ہے، ابو داؤد شریف کی روایت میں ہے کہ جمعہ کے دن جب رسول اللہ ﷺ منبر پر تشریف فرما ہوجاتے تھے تو آپ کے سامنے اذان دی جاتی تھی،  اور اسی طرح کا عمل حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا بھی تھا۔

سنن أبي داود (1/ 285):

"حدثنا النفيلي، حدثنا محمد بن سلمة، عن محمد بن إسحاق، عن الزهري، عن السائب بن يزيد، قال: كان يؤذن بين يدي رسول الله صلى الله عليه وسلم إذا جلس على المنبر يوم الجمعة على باب المسجد، وأبي بكر، وعمر".

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 161):

"(ويؤذن) ثانياً (بين يديه) أي الخطيب". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144102200247

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں