بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جمعہ کی دوسری اذان کا جواب، اذان کے بعد کی دعا اور خطبہ میں دعا کا حکم


سوال

 جمعہ کی دوسری اذان کا جواب دینا چاہیے یا نہیں ؟ اور اسی طرح اذان کے بعد کی دعا پڑھنی چاہیے یا نہیں ؟ خطبہ کے دوران جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا اسمِ گرامی آۓ تو درود پڑھنا چاہیے یا نہیں؟  اور دوسرے خطبہ میں اکثر دعائیں ہوتی ہیں تو ان پرآمین کہنا چاہیے یا نہیں؟  اور دو خطبوں کے درمیان جو وقفہ ہوتا ہے اس میں دعا ہاتھ اٹھا کر مانگی جاۓ یا بنا ہاتھ اٹھاۓ؟

جواب

جمعہ کے  دوسری اذان کا جواب دینا ، اذان کے بعد  دعا  اور خطبہ میں آپ ﷺ کے نام آنے پر درود شریف پڑھنا  اور خطبہ  میں آنے والی دعاؤں پر آمین کہنا یہ سب زبان سے کہنا درست نہیں ہے،  بلکہ دل ہی دل میں یہ سب کہہ لیا جائے، اور دو خطبوں کے درمیان بھی زبان سے دعا  کرنا  اور ہاتھ  اٹھا کر  دعا کرنا درست نہیں ہے،  بلکہ دو خطبوں کے درمیان دل ہی دل میں دعا کرلی جائے۔

'' وينبغي أن لا يجيب بلسانه اتفاقاً في الأذان بين يدي الخطيب''۔( شامی ۔1/ 399)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200073

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں