بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جماعت ہوجانے کے بعد دوسری جماعت میں شامل ہونا


سوال

 بندہ کا تعلق پاکستان سے ہے اور حنفی المسلک ہے،  لیکن عرصہ چھ ماہ سے ملازمت  کے لیے بحرین آیا ہوا ہے۔ یہاں نماز کے حوالے سے احناف سے مختلف کافی ساری چیزیں دیکھنے کو ملی ہیں، جس کی وجہ سےنماز میں کافی ساری چیزوں کے بارے میں اطمینان ک لیے راہ نمائی چاہتا ہوں، امید ہے شفقت فرمائیں گے۔

1۔ یہاں عموماً مساجد کے امام داڑھی کا خط رکھے ہوئے ہوتے ہیں، کیا ان کی اقتدا میں ہم نماز پڑھ سکتے ہیں؟

2۔یہاں جماعت نکل جانے کی صورت میں آنے والے نمازی بار بار اپنی جماعتیں کرواتے رہتے ہیں،  کیا یہ ٹھیک ہے؟  اور ہم ان جماعتوں میں سے کسی میں شریک ہو کر باجماعت نماز ادا کر سکتےہیں؟

3۔ بعد میں ہونے والی جماعتوں میں عموماً امامت کروانے والے داڑھی شیو اور پینٹ پتلون میں ملبوس ہوتے ہیں تو کیا ہم ان کی اقتدا  میں نماز ادا کریں یا اپنی الگ سے نماز پڑھ لیا کریں؟ امید ہے کہ جلد راہ نمائی فرماکر سائل کی نمازوں کی اصلاح فرمائیں گے!

جواب

1۔ امام کو متبعِ سنت و متشرع ہونا چاہیے، غیر متشرع امام کی اقتدا مکروہ ہے،  البتہ اگر کوئی متبعِ سنت امام میسر نہ ہو تو جماعت ترک کرنے کے بجائے مسجد میں مقرر   امام کی اقتدا میں نماز ادا کرلینی چاہیے؛  تاکہ جماعت کے ثواب سے محرومی نہ ہو،  گو کہ غیر متشرع امام کی اقتدا میں اتنا ثواب نہیں جتنا متشرع امام کی اقتدا میں ملنے کی امید ہوتی ہے۔

''الدر المختار '' میں ہے:

''و أما الأخذ منها وهي دون ذلك كما فعله بعض المغاربة و مخنثة الرجال فلم يبحه أحد، و أخذ كلها فعل يهود الهند و مجوس الأعاجم''. (٢/ ٤١٨، ط: سعيد)

وفیه أیضاً:

''صلى خلف فاسق أو مبتدع نال فضل الجماعة''. و في الشامية: ''(قوله: نال فضل الجماعة) أفاد أن الصلاة خلفهما أولى من الانفراد، لكن لا ينال كما ينال خلف تقي ورع''. (شامي: ١/ ٥٦٢، ط: سعيد)

2۔3۔  مسجد میں جماعت ہو جانے کے بعد دوسری جماعت کرانا مکروہ تحریمی ہے؛  لہذا مسجدِ شرعی کی حدود میں ہونے والی دوسری جماعت میں آپ  شامل نہ ہوا کریں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200129

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں