بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جلد ترقی کرنے کا طریقہ


سوال

آج کل کی زندگی بہت تیز ہوگئی ہے، لوگوں کے پاس بھرپور وسائل ہیں، تو لوگ بہت تیزی سے ترقی کر رہے ہیں، لیکن اگر وہ لوگ جن کے پاس وسائل زیادہ نہیں تو وہ کیا کریں؟ اچھی زندگی گزارنا سب کا حق ہے، میں بھی جلدی ترقی کرنا چاہتا ہوں، برائے مہربانی مذہب کی رو سے کوئی مفید ترقی بتائیں، جس میں سب پریشانیاں جلد ختم ہوجائیں۔

جواب

اس سلسلے میں درج ذیل نکات سمجھنا اہم ہے:

1۔ اصل ترقی اور کامیابی آخرت کی ہے، اللہ رب العزت کا ارشاد ہے:

{فَمَنْ زُحْزِحَ عَنِ النَّارِ وَأُدْخِلَ الْجَنَّةَ فَقَدْ فَازَ وَ مَا الْحَيوٰةُ الدُّنْيَا إِلَّا مَتَاعُ الْغُرُورِ}

ترجمہ:  جو شخص دوزخ سے بچا لیا گیا اور جنت میں داخل کیا گیا, سو پورا کامیاب وہ ہوا۔ (بیان القرآن)

2۔ جو مال و دولت اللہ رب العزت نے مقدر میں لکھ دیا ہے اس سے زیادہ یا کم نہیں ملے گا، حدیث پاک میں ہے:

"إنَّ رُوحَ القُدُسِ نفثَ في رُوعِي، أنَّ نفسًا لَن تموتَ حتَّى تستكمِلَ أجلَها، وتستوعِبَ رزقَها، فاتَّقوا اللهَ، وأجمِلُوا في الطَّلَبِ، ولايَحمِلَنَّ أحدَكم استبطاءُ الرِّزقِ أن يطلُبَه بمَعصيةِ اللهِ، فإنَّ اللهَ تعالى لايُنالُ ما عندَه إلَّا بِطاعَتِهِ".

یعنی جبریل امین نے میرے دل میں یہ القا کیا ہے کہ کوئی بھی جان ہرگز نہیں مرے گی یہاں تک کہ وہ اپنی زندگی پوری نہ کرلے اور اپنا رزق مکمل نہ کرلے؛ لہٰذا اللہ سے ڈرتے رہو اور خوب صورت و بہتر (شرعی) طریقے سے روزی طلب کرو، اور (مطلوبہ) رزق میں تاخیر  تم میں سے کسی کو اللہ تعالیٰ کی نافرمانی پر آمادہ نہ کرے؛ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں جو نعمتیں ہیں وہ محض اللہ کی اطاعت سے ہی حاصل کی جاسکتی ہیں۔

لہذا اللہ رب العزت پر توکل کرتے ہوئے شرعی اصول کو مدنظر رکھ کر کسبِ حلال کی کوشش کی جائے، لیکن اس کوشش میں اس حد تک آگے بڑھ جانا درست نہیں کہ دنیا کمانے میں حلال و حرام کا لحاظ  نہ رہے۔

 تقدیر پر راضی رہ کر حلال روزی کمانے کے لیے کوشش کی جائے، نماز ،  تلاوت اور ذکر و اذکار کے ذریعہ اللہ سے مدد مانگی جائے۔ صبح و شام سورہ واقعہ اور سورہ طارق کی تلاوت کا معمول رکھیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004201094

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں