بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

جسم میں چڑھایا جانے والا خون پاک ہوتا ہے یا ناپاک؟


سوال

جو خون جسم میں چڑھایا جاتاہے وہ پاک ہے یا نا پاک ؟ جو بوتل میں ہو یا پلاسٹک میں یا دوسرےکےجسم سے لیا جائے ؟

جواب

انسان و دیگر تمام جان داروں  کا (وہ) خون (جو بہنے کی صلاحیت رکھتاہے) ناپاک ہوتا ہے، خواہ وہ بوتل میں ہو یا پلاسٹک میں ہو یا کسی اور چیز  میں محفوظ کیا گیا ہو، البتہ انسانی جان کو بچانے کی ضرورت کے پیشِ نظر ایک انسان کا خون دوسرے انسان میں چڑھانے کی شرعاً اجازت  ہوتی ہے، اس اجازت کی وجہ سے خون کی ناپاکی زائل نہیں ہوتی ہے۔

الفتاوی الشامية میں ہے:

"(قَوْلُهُ: كَمَا مَرَّ) أَيْ قُبَيْلَ فَصْلِ الْبِئْرِ حَيْثُ قَالَ: فَرْعٌ اُخْتُلِفَ فِي التَّدَاوِي بِالْمُحَرَّمِ. وَظَاهِرُ الْمَذْهَبِ الْمَنْعُ كَمَا فِي إرْضَاعٍ الْبَحْرِ، لَكِنْ نَقَلَ الْمُصَنِّفُ ثَمَّةَ وَهُنَا عَنْ الْحَاوِي: وَقِيلَ يُرَخَّصُ إذَا عَلِمَ فِيهِ الشِّفَاءَ وَلَمْ يَعْلَمْ دَوَاءً آخَرَ كَمَا خُصَّ الْخَمْرُ لِلْعَطْشَانِ وَعَلَيْهِ الْفَتْوَى. اهـ. ح". ( بَابُ الرَّضَاعِ ، ٣ / ٢١١)

البحر الرائق میں ہے:

"وَهَذِهِ مِنْ أَفْرَادِ مَسْأَلَةِ الِانْتِفَاعِ بِالْمُحَرَّمِ لِلتَّدَاوِي كَالْخَمْرِ، وَاخْتَارَ فِي الْخَانِيَّةِ وَالنِّهَايَةِ الْجَوَازَ إذَا عَلِمَ أَنَّ فِيهِ الشِّفَاءَ، وَلَمْ يَجِدْ دَوَاءً غَيْرَهُ".( ٦ / ٨٧) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200025

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں