بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جس مکان کو کرائے پر دینا ہو اس کی زکاۃ کا حکم


سوال

ہم ایک مکان میں رہ رہے ہیں اور رمضان سے کچھ پہلے ایک دوسرا مکان خریدا اور اس میں رہنے لگے، پہلے مکان کو کرائے پر دینا ہے، لیکن رمضان تک کرائے پر نہیں گیا، کیا پہلے مکان پر زکاۃ ادا کرنی ہو گی؟

 

جواب

مذکورہ مکان (جو کرایہ پر چڑھانا ہے، اس کی مالیت) پر زکاۃ  کی ادائیگی واجب  نہیں ہے۔  البتہ جب اس کا کرایہ وصول ہو اور نصاب کا سال پورا ہونے پر اس کرایہ میں سے کچھ رقم بنیادی ضرورت سے زائد موجود ہو تو اسے دیگر قابلِ زکات اموال کے ساتھ ملاکر ڈھائی فی صد زکاۃ ادا کرنا ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201191

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں