ایک عورت اپنی غیر ضروری اور غیر شرعی شرائط کی وجہ سے ماں کے گھر میں ناراض ہوکر بیٹھ جائے اور شوہر وہ شرائط پورا کرنے کی حیثیت نہیں رکھتا ہو تو کیا شریعت میں اس کے لیے کچھ عرصہ ہے کہ اس کے بعد اس کی طلاق ہو یعنی دو تین یا چار سال کے بعد؟
جب تک شوہر اپنی بیوی کو خود زبانی یا تحریری طلاق نہ دے یا بیوی شرعی اصولوں کے مطابق اپنے شوہر سے خلع نہ لے اس وقت تک نکاح برقرار رہتا ہے، چاہے وہ دونوں سالہا سال جدا ہی کیوں نہ رہتے ہوں، لہذا صورتِ مسئولہ میں مذکورہ خاتون کے اپنے میکے میں رہنے کی وجہ سے رشتہ نکاح ختم نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200379
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن