بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 شوال 1445ھ 05 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

اولاد کے جوان ہونے کے بعد والدین کے ساتھ سونے کا حکم


سوال

جب اولاد جوان ہو جاۓ تو والدین کے ساتھ  سونے کاکیا حکم ہے؟

جواب

جوان اولاد کا والدین کے ساتھ ایک بستر میں سونا شرعًا ممنوع ہے، بلکہ حدیث شریف  کے مطابق تو اولاد  کی عمر دس برس ہونے کے بعد ان کو آپس میں ایک ساتھ ایک بستر پر سلانا بھی ممنوع  ہے۔

شرح أبي داود للعيني (2/ 416):

"قوله: " وفرقوا بينهم في المضاجع " أي: في المراقد؛ وذلك لأنهم إذا بلغوا إلى عشر سنين يقربون من أدنى حد البلوغ، وينتشر عليهم آلاتهم، فيخاف عليهم من الفساد".

بذل المجهود في حل سنن أبي داود (3/ 235):

"(وفرقوا بينهم  في المضاجع) قال في "المجمع": وحديث "فرقوا بينهم في المضاجع"، أي فرقوا بين الأخ والأخت مثلًا في المضاجع لئلايقعوا فيما لاينبغي؛ لأن بلوغ العشر مظنة الشهوة".

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200971

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں