جس جانور کا گوشت حلال ہے اس جانور کا خون کسی بیماری کی وجہ سے جسم پر لگانا جائز ہے؟ جیسے اوںٹ کے خون کے بارے میں مشہور ہے کہ جسم پر لگانے سے بیماریاں دور ہوتی ہیں۔
ناپاک اشیاء پر مشتمل دوا کا جیسے داخلی استعمال جائز نہیں ہے، اسی طرح خارجی استعمال (جسم پر لگانا) بھی جائز نہیں ہے، البتہ اگر کوئی ایسی لاعلاج بیماری ہو جس کا علاج کسی پاک حلال دوا میں نہ ہو، اور دین دار ماہر طبیب یقین سے کہے کہ اس ناپاک چیز میں شفا ہے تو استعمال کی گنجائش ہوتی ہے؛ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر ایسی بیماری ہو جس کے بارے میں دین دار ماہر طبیب / ڈاکٹر یہ کہے کہ اونٹ کا خون لگانا ہی اس کا علاج ہے تو اس صورت میں اجازت ہوگی۔
ویسے ہی عام وگوں کے کہنے پر یا لوگوں میں مشہور ہونے کی وجہ سے کسی بیماری میں حرام چیز کا استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں۔ اسی طرح اگر فی الوقت کوئی بیماری نہیں ہے، اور قبل از وقت بیماری سے بچاؤ کے لیے یا بیماری ہے لیکن اس کا علاج پاک اشیاء میں موجود ہے، ان تمام صورتوں میں اس کا استعمال جائز نہیں ہوگا۔
فتوی نمبر : 144004201274
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن