بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جانور کو ذبح کرکے اس کا گوشت تقسیم کرنا زیادہ بہتر ہے یا کسی غریب کو پیسہ دینا


سوال

خیر و برکت کے  لیے صدقہ کرنے میں بھیڑ ،  بکری،  بیل وغیرہ جانور کو ذبح کرکے اس کا گوشت تقسیم کرنا زیادہ بہتر ہے یا کسی غریب کو پیسہ دینا بہتر ہے؟

جواب

جانور کو ذبح کرکے لوگوں پر صدقہ کرنے کے بارے حدیث شریف میں آتا ہے: 

"عن أبي قلابة، عن أبي المليح، قال: قال نبيشة: نادى رجل رسول الله صلى الله عليه وسلم إنا كنا نعتر عتيرةً في الجاهلية في رجب فما تأمرنا؟ قال: اذبحوا لله في أي شهر كان، وبروا الله عز وجل، وأطعموا". (سنن أبي داود ،ص:۳۹۱، کتاب الصحایا، باب في العتیرة) 

ترجمہ:  ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ کو آواز لگائی  کہ ہم جاہلیت میں رجب میں قربانی کرتے تھے، اب آپ کا کیا حکم ہے؟ آپ نے فرمایا: کسی بھی مہینے میں اللہ کے نام پر جانور ذبح کرو، اللہ تعالی کی اطاعت کرو اور لوگوں کو کھلاؤ۔(ابوداؤد شریف:۱؍۳۹۱)

اگر جانور کو اللہ کے نام پر ذبح کر کے اس کا گوشت غریبوں کو دے دے ،  تب بھی مقصد حاصل ہوجاتا ہے،  مگر غریب کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے صدقہ کرنا زیادہ بہتر ہے، اگر اسے کھانے  یا راشن کی ضرورت ہو تو کھانا دینا، اگر لباس کی ضرورت ہو تو لباس مہیا کرنا پانی کی ضرورت ہو تو کنواں کھدوانا زیادہ فضیلت کا باعث ہوگا۔  اور عمومی احوال میں رقم صدقہ کرنے میں زیادہ فضیلت ہے؛ کیوں کہ اس صورت میں مال سے فقیر کی ہرقسم کی حاجت پوری ہوتی ہے۔

لہذا قربانی کرنے کو ہی ایصال ثواب کے لیے لازم سمجھنا اور صرف اسی کا اہتمام کرنا غلط ہے،بلکہ دیگر اعمال خیریہ  کی بھی ترویج کرنی چاہیے؛ تاکہ اس پر بھی عمل ہو۔  فقط وﷲ سبحانہ وتعالیٰ اعلم


فتوی نمبر : 144012201597

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں