بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

جان دار کی پشت سے تصویر لینا


سوال

اگر کسی جان دار  کی تصویر اس رخ لی جائے کہ اس کا چہرہ نظر نہ آئے, مثلاً کسی آدمی کی پشت سے فوٹو کھینچنا,  اور کیا ایسے فوٹو والے کپڑوں میں نماز ادا کی جا سکتی ہے?

جواب

صورت مسئولہ میں کسی جان دار  کی تصویر اس رخ پر لینا شرعاً درست نہیں کہ اس کا چہرہ نظر نہ آئے، مثلاً کسی آدمی کی پشت سے تصویر کھینچی جائے تو یہ عمل بھی ناجائز تصویر کشی ہے,  تصویر میں چہرے کا ہونا ضروری نہیں ہے,  پشت کی جانب سے تصویر بھی حرام تصویر ہے, کیوں کہ ازروئے شرع ہر ایسا عمل حرام ہے جس سے جان دار  کی حکایت ہوتی ہو؛ کیوں کہ یہ عمل تصویر سازی کا باعث اور سبب بن سکتا ہے،  تاہم اگر کوئی اس طرح کے کپڑے میں نماز پڑھتا ہے تو اس کی نماز کراہت کے ساتھ ہوجائے گی۔

فتح الباری میں ہے:

"قال أصحابنا وغيرهم من العلماء: تصوير صورة الحيوان حرام شديد التحريم، وهو من الكبائر". (فتح الباري: 1/315)

وفيه أيضًا:

"عن مسلم قال: كنا مع مسروق في دار يسار بن نمير فرأى في صفته تماثيل فقال: سمعت عبدالله قال: سمعت النبي صلى الله عليه وسلم يقول: «إن أشد الناس عذاباً يوم القيامة المصورون»".  (كتاب اللباس 10/314)

بدائع الصنائع میں ہے:

"وإن لم تكن مقطوعة الرأس فتكره الصلاة فيه ".  (1/116 ط: سعيد)

احکام القرآن للمفتی شفیع میں ہے:

"«أما إذا يكن ذلك الفعل من الشعائر والمقاصد الشرعية سواء كان من المباحات أو من المستحبات إذا اتضح إليه منكر أو لزمه أن يفضي إلى منكر في العادة العامة. فهم يحكمون عليه بالمنع والكراهة رأساً ويامرون بتركه مطلقاً وإن كان خالياً عن المنكر في بعض الموارد  سداً للذرائع  محذراً عن الوقوع المحرم»".  (3/253، إدارة القرآن)  فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144010200003

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں