لڑکا اور لڑکی نے دکان میں کھڑے ہوکر ایک دوسرے سے ایجاب وقبول کرلیا اور اس وقت تین لوگ دکان میں کھڑے ہوئے تھے۔ کیا اس کی وجہ سے نکاح ہوجائے گا؟ کیا وہ لوگ شرعی اعتبار سے میاں بیوی بن گئے ؟
صورتِ مسئولہ میں اگر دکان میں کھڑے تینوں آدمیوں میں سے دو مسلمان مرد تھے (یا ایک مسلمان مرد اور دو مسلمان عورتیں تھیں) اور انہوں نے اسی مجلس میں ایجاب وقبول کو نکاح سمجھتے ہوئے سنا ہو تو یہ نکاح شرعاً منعقد ہوگیا ہے، تاہم اس طرح نکاح کرنا شرعاً و اخلاقاً ناپسندیدہ ہے۔ اگر لڑکی نے غیر کفو میں نکاح کیا ہو تو اولاد ہونے سے پہلے پہلے لڑکی کے ولی کو بذریعہ عدالت نکاح فسخ کروانے کا حق ہوگا۔
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3 / 21):
"(و) شرط (حضور) شاهدين (حرين) أو حر وحرتين (مكلفين سامعين قولهما معاً) على الأصح (فاهمين) أنه نكاح على المذهب، بحر (مسلمين لنكاح مسلمة ولو فاسقين أو محدودين في قذف". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200207
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن