بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تنہائی میں مردوعورت کا ایک دوسرے کا لباس پہہنا


سوال

 أحاديث کے مطابق مرد و عورت پر لعنت کی گئی ہے جو ایک دوسرے کی مشابہت اختیار کریں ایک دوسرے کا لباس پہنیں، میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ میاں بیوی ایک دوسرے کے سامنے ایسا کرسکتے ہیں اظہارِ زینت کے لیے بیوی  پینٹ شرٹ پہن لے اور شوہر عورت طرز بناوٹ لباس، یا پھر اس کی بھی ممانعت ہے؟

جواب

رسول اللہ ﷺ نے مردوں کو عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے سے اور عورتوں کو مردوں کی مشابہت اختیار کرنے سے منع فرمایا ہے، بیوی کے لیے  تنہائی میں اپنے شوہر کے سامنے چست لباس  پہننے کی جو اجازت دی جاتی ہے اس سے وہ لباس مراد ہے جو عورتوں کے لیے ہی بنایا گیا ہو، مردوں والا لباس پہننا عورت کے لیے بھی درست نہیں، اسی طرح مرد کے  لیے بھی عورتوں والا لباس پہننا درست نہیں ہے، چاہے تنہائی میں ہی کیوں نہ ہو۔

سنن أبي داود (4/ 60):

"باب في لباس النساء

حدثنا عبيد الله بن معاذ، حدثنا أبي، حدثنا شعبة، عن قتادة، عن عكرمة، عن ابن عباس، عن النبي صلى الله عليه وسلم: «أنه لعن المتشبهات من النساء بالرجال، والمتشبهين من الرجال بالنساء»". فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106201232

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں