کیا کورٹ سے تنسیخِ نکاح کا کیس کروانا جائز ہے؟ اور تنسیخِ نکاح کے بعد کتنے عرصے کی عدت کرنی ہوتی ہے؟ اور تنسیخِ نکاح کے بعد لڑکی دوسری شادی کر سکتی ہے؟
آپ کا سوال بہت عمومی ہے، کس بنیاد پر تنسیخ کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے؟ اس کی بنیاد پر جواب مختلف ہوسکتاہے، جو صورتِ حال درپیش ہے، اسے لکھ کر سوال کیا جاتا تو مسئلہ واضح ہوسکتاتھا؟ بہر حال عمومی سوال کا عمومی جواب مندرجہ ذیل ہے:
تنسیخِ نکاح کی اگر شرائط پائی جاتی ہوں تو عدالت سے تنسیخِ نکاح کرانا جائز ہے، تنسیخِ نکاح کے بعد طلاق والی عدت گزارنا لازم ہوگا، اگر شرائطِ معتبرہ کے ہوتے ہوئے نکاح فسخ کیا گیا ہو تو عدت کے بعد لڑکی کہیں اور نکاح کرسکے گی۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200054
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن