حدیثِ پاک کی سند معلوم کرنی ہے کہ حدیثِ پاک کے ذخیرے میں یہ حدیث ہے بھی یا نہیں جس کا مفہوم اس طرح ہے: "ایک صحابی نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اپنی تنگی کا عرض کیا جب کہ وہ کہیں ملازمت فرماتے تھے اور تنخواہ ایک درہم تھی، نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ اپنی تنخواہ 25% کم کروالو تو ان صحابی نے ایسا کیا جس سے گزر بسر کچھ بہتر ہوا. آپ نے ان صحابی کو مزید 25% تنخواہ کم کرانے کو کہا تو ان صحابی نے ایسا ہی کیا اور وہ صحابی فقط آدھا درہم اجرت لیتے یہاں تک کے وہ خوش حال ہو گئے. ان صحابی نے آپ سے وجہ دریافت کی تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا کہ تم کام آ دھا درہم کا کر رہے تھے مگر اجرت میں ایک درہم لے رہے تھے. آ دھا درہم تمہارے لیے حرام تھا، جب حرام تمہاری اجرت سے نکلا تو تم خوش حال ہوگئے"۔
یہ حدیث ہمیں ذخیرہ حدیث میں نہیں ملی، لہذا اس کو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کرکے ذکر کرنا درست نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144103200510
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن