بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تلاوت نہ کرنے پر صدقہ کرنے کی قسم کھانے کا حکم


سوال

  ایک استاد نے شاگرد کو یہ قسم دلائی کہ وہ جس دن ایک پارہ نہیں پڑھے گا 100 روپیہ صدقہ کرے گا اس کے بدلے، اور شاگرد نے قسم کھا لی، الفاظ یہ تھے: اللہ کی قسم جس دن کم از کم ایک پارہ نہ پڑھوں گا اس دن 100 روپے صدقہ کروں گا.اب وہ طالب علم ہر روز ایک سپارہ نہیں پڑھ سکتا تو کیا کرے؟

جواب

مذکورہ طالب علم پر لازم ہے کہ حتی الامکان اپنی قسم پوری کرے اور یومیہ ایک پارے کی تلاوت کا اہتمام رکھے، اس میں سستی نہ کرے، بالفرض اگر کسی دن رہ جائے تو سو روپےصدقہ کرے تاکہ قسم میں حانث نہ ہو ، اگرکسی دن مقررہ تلاوت نہیں کی اور سو روپے صدقہ بھی نہ  کیا تو قسم ٹوٹ جائے گی اور قسم کا کفارہ دینا لازم ہوگا اور ایک بار قسم ٹوٹ گئی تو ختم ہوجائے گی، صرف ایک کفارے کی ادائیگی لازم ہوگی۔ اس کے بعد اگر مقررہ تلاوت نہ کرسکا تو کچھ لازم نہیں ہوگا۔
قسم کا کفارہ یہ ہے کہ اگر حیثیت ہو تو دس فقیروں کو دو وقت کا کھانا کھلائے، یا ایک ہی فقیر کو دس دن تک دو وقت کا کھانا کھلائے، یا دس فقیروں کو لباس / جوڑے دے، دس صدقہ فطر کی ادائیگی سے بھی کفارہ ادا ہوجائے گا۔ اور اگر خود غریب ہے تو قسم کے کفارے کی نیت سے تین دن مسلسل روزہ رکھے۔فقط واللہ اعلم

ملاحظہ : قاری صاحبان کو طالب علموں سے ایسی قسم لینے سے اجتناب کرنا چاہئے تاکہ اللہ تعالی کے نام کی بے حرمتی نہ ہو۔


فتوی نمبر : 143909201835

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں