اگر کوئی عورت فوت ہوگئی ہو اور اس نے 6 لاکھ مالیت کا فلیٹ چھوڑاہے۔ ورثاء میں شوہر ، بیٹے اور بیٹی میں میراث کیسے تقسیم ہوسکتی ہے، اگر فوت شدہ عورت کے والدہ اور والد زندہ ہوں؟
صورتِ مسئولہ میں مرحومہ کے کل ترکہ کا ایک چوتھائی حصہ (25 فیصد یعنی ایک لاکھ پچاس ہزار) مرحومہ کے شوہر کو، کل کا چھٹا چھٹا حصہ ((16 اعشاریہ 66 فیصد ) مرحومہ کے والد اور والدہ کو (یعنی والدین میں سے ہر ایک کو ایک ایک لاکھ روپے ملیں گے) اور باقی ماندہ کل ترکہ تین حصوں میں تقسیم کیا جائے گا، ایک حصہ (یعنی تراسی ہزار تین سو تینتیس روپے تینتیس پیسے) بیٹی کو اور دو حصے (یعنی ایک لاکھ چھیاسٹھ ہزار چھ سو چھیاسٹھ روپے سڑسٹھ پیسے) بیٹے کو ملیں گے۔
واضح رہے کہ اولاد کے درمیان مذکورہ تقسیم ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہونے کی بنیاد پرہے، اگر اولاد میں بیٹے یا بیٹیاں ایک سے زائد ہیں تو مرحومہ کی وفات کے وقت حیات بیٹوں، بیٹیوں کی کل تعداد تحریر کرکے دوبارہ معلوم کرسکتے ہیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201031
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن