بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تعزیت کے لیے تین دن تک بیٹھنا


سوال

کسی انسان کے مرنے کے بعد تعزیت کے لیے  کیا 72 گھنٹے(تین دن) بیٹھنا ضروری ہے؟ ہمارےہاں کچھ حضرات کہتے ہیں کہ آپ دوسرے دن بھی اٹھ سکتے ہیں اور کچھ فرماتے ہیں کہ تیں دن  سے پہلے اٹھنا جائز نہیں۔آپ سے گزارش ہے کہ مسئلہ شریعت کی رو سے وضاحت کے ساتھ سمجھائیں۔

جواب

 کسی شخص کے انتقال کے بعد اس کے لواحقین کو تعزیت کے لیے تین دن تک بیٹھنے کی اجازت ہے،البتہ تین دن تک بیٹھنے کو لازم سمجھنادرست نہیں،دوسرے دن اٹھناچاہیں تو اٹھ سکتے ہیں۔ "فتاویٰ ہندیہ" میں ہے:

’’ولا بأس لأهل المصيبة أن يجلسوا في البيت أو في مسجد ثلاثة أيام والناس يأتونهم ويعزونهم ‘‘۔(4/490)فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143812200027

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں