میں دیکھتا ہوں کہ میں ایک سمندر کے کنارے ہوں اور چوں کہ مجھے تیراکی آتی ہے تو میں سوچتا ہوں کہ مجھے تیرنا چاہیے اور میں سمندر میں چھلانگ لگادیتا ہوں، لیکن جب میں تیرتا ہوں تو میں مستقل سمندر کی گہرائی میں جانے لگتا ہوں بجائے اوپر آنے کے، اور پھر میں یہی سوچتا ہوں کہ میں نیچے کیوں جا رہا ہوں اوپر جانا چاہیے مجھے، اور پھر میں اوپر آتا ہوں، لیکن سمندر میں ہی ہوتا ہوں تہہ تک نہیں آیا ہوتا کہ میں کھڑا ہو جاتا ہوں پانی میں اور دیکھتا ہوں دور دور تک سمندر صاف ہوتا ہے اور کوئی مخلوق نظر نہیں آتی اور یہ سوچتا ہوں کہ کتنا پرسکون ہے یہ، اور پھر آنکھ کھل گئی۔ کیا تعبیر ہے اس کی؟
اگر کہیں تجارتی سفر کا ارادہ ہے تو نہ کریں، فائدہ نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200656
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن