بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تصویر سازی والے پروگرام میں شرکت


سوال

ہمارا تعلق ایک نجی اسکول سے ہے، حتی الامکان کوشش ہوتی ہے کہ کسی بھی قسم کی تصویر سے بچا جائے، لیکن بسا اوقات ایسے پروگرام میں جانا پڑتا ہے کہ جہاں تقسیمِ اسناد و حصولِ اسناد یا اعزازی شیلڈ وغیرہ کی تقسیم و حصول جیسے معاملات ہوتے ہیں، ایسی صورت میں تصویر وغیرہ کا سلسلہ عام ہے۔ اکثر اوقات اپنی جگہ کسی اور کو اسٹیج پر بھیج دیتا ہوں، لیکن ایسا کرنے سے ادارے کی صحیح نمائندگی نہیں ہو پاتی اور نہ ہی اپنے ادارے کے معاملات و مسائل کو حکام بالا کے سامنے اجاگر کیا جاسکتا ہے۔ اب راہ نمائی درکار ہے کہ ایسے معاملات میں خاک سار کیا طریقہ اختیار کرے؟

جواب

ایک نجی اسکول میں ہوتے ہوئے ہر قسم کی تصویر سے بچنے کی کوشش کرنے کا عمل قابلِ ستائش ہے۔ آپ اپنے ادارہ اور شعبہ میں خوب اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حکمت اور بصیرت کے ساتھ اپنے ادارہ اور شعبہ کی انتظامیہ کو تصویر سازی کے گناہ ہونے کے مسئلے کے متعلق آگاہ کریں اورجہاں تک آپ کا اختیار ہو، وہاں تک ہر قسم کی تصویر سے بچتے ہوئے اپنے ما تحت ساتھیوں کو بھی بچائیں۔ البتہ جہاں آپ کا اختیار نہ ہو  اور ایسی مجالس میں شرکت ضروری ہو، تو تصویر کے گناہ ہونے کا استحضار رکھتے ہوئے، حتی الامکان اس سے بچا جائے، اگر پھر بھی آپ کی اجازت کے بغیر آپ کی تصویر لے لی جائے تو آپ گناہ گار نہیں ہوں گے، بلکہ تصویر لینے والا یا اس کا انتظام کرنے والا گناہ گار ہوگا، آپ توبہ و استغفار بھی کرتے رہیں۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144104200989

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں