تشہد میں والطیبات کی "ت" کو السلام کے "س" سے ملائیں گے یا نہیں؟ اس لیے کہ السلام کا ہمزہ وصلی ہے جو درمیان کلام میں گر جاتا ہے، کیا یہ قاعدہ یہاں بھی چلے گا یا نہیں؟ اور اس کے پڑھنے کا افضل طریقہ کیا ہے؟ عام طور پر یہاں وقف کیا جاتا ہے، کیا اس سے لوگوں کو منع کرنا چاہیے یا نہیں؟
"السلام" سے چوں کہ نیا جملہ شروع ہوتا ہے؛ اس لیے اس سے پہلے وقف کرنا بہتر ہے، اور "الطيبات" کی تاء پر وقف کرنے کے بعد "السلام" پڑھتے وقت اس کا ہمزہ بھی پڑھا جائے گا۔
تاہم اگر کسی کو ملاکر پڑھنا ہو تو ہمزہ وصلی ہونے کی وجہ سے"الطيبات" کی "ت" کو "السلام" کے "س" سے ملا کر پڑھا جائے گا۔ خلاصہ یہ ہے کہ دونوں صورتیں ہی جائز ہیں؛ لہذا کسی کو کسی صورت سے منع نہیں کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200905
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن