ایک شخص کی تراویح میں چار رکعت رہ گئیں، اس کی ادائیگی کی کیا صورت ہوگی؟ اور اس میں جو قرأت ہوئی ہے اس کی ادائیگی کی کیا صورت ہوگی؟
تراویح کی جو رکعتیں جماعت کے ساتھ ادا ہونے سے رہ جائیں انہیں اسی دن ادا کیا جا سکتا ہے۔اس دن کے بعد تراویح کی رکعتوں کی کوئی قضانہیں ہے۔
ان رکعتوں کی جو قرأت رہ گئی ہے وہ کسی حافظ سے کہہ کر تراویح کی رکعتوں میں سنی جا سکتی ہے، اس سے تراویح میں مکمل قرآن سننے کی سنت ادا ہوجائے گی۔ رمضان المبارک گزرنے کے بعد اس کی قضا نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201387
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن