بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تراویح کی رکعات کتنی ہیں؟


سوال

سوال یہ ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے جو تین ایام تراویح پڑھائیں وہ کیا آٹھ رکعات تھیں یا بیس؟ کیونکہ یہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے آٹھ رکعات پڑھائیں بیس رکعات صحابہ کرام کی سنت ہے۔

جواب

رمضان المبارک میں تین دن تک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا تراویح پڑھانا احادیث صحیحہ سے ثابت ہے، پھر لوگوں کے شدت ذوق وشوق کو دیکھ کر اس اندیشہ سے پڑھنا ترک فرمادیا کہ کہیں فرض نہ ہوجائے کہ لوگوں کو مشقت ہوگی،چنانچہ مسلم شریف کی حدیث میں ہے:

''عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک رات مسجد میں نماز پڑھی، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ کچھ لوگوں نے بھی نماز پڑھی پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اگلی رات نماز پڑھی تو لوگ زیادہ ہو گئے پھر لوگ تیسری یا چوتھی رات بھی مسجد میں جمع ہو گئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم باہر تشریف نہ لائے پھر جب صبح ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں نے تمہیں دیکھا تھا تو مجھے تمہاری طرف نکلنے کے لئے کسی نے نہیں روکا سوائے اس کے کہ مجھے ڈر ہوا کہ کہیں یہ نماز تم پر فرض نہ کر دی جائے۔ راوی کہتے ہیں کہ یہ واقعہ رمضان المبارک ہی کے بارے میں تھا''۔[صحیح مسلم،کتاب الصلوۃ،باب الترغیب فی قیام رمضان،ج:۱،ص:۲۵۹۔ط:قدیمی کتب خانہ کراچی]

تعدادرکعات کے بارے میں کوئی مرفوع روایت موجودنہیں،البتہ اس بارے میں بعض احادیث میں مختلف تعداد صحابہ کرام ؓ سے منقول ہے۔تعداد رکعات کے بارے میں ایک روایت مصنف ابن ابی شیبہ میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے منقول ہے:

''ان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کان یصلی فی رمضان عشرین رکعۃ''[مصنف ابن ابی شیبہ،باب من کان یری القیام فی رمضان،ج:۲،ص:۳۹۴۔ط:دارالقبلہ بیروت]

نیزاسی طرح کی روایت التلخیص الحبیرمیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ان الفاظ میں منقول ہے کہ :

''أنه صلى الله عليه وسلم صلى بالناس عشرين ركعة ليلتين فلما كان في الليلة الثالثة اجتمع الناس فلم يخرج إليهم ثم قال من الغد خشيت أن تفرض عليكم فلا تطيقوها''[التلخیص الحبیر فی تخریج احادیث الرافعی الکبیر،باب صلوۃ التطوع،ج:۲،ص:۵۳۔ط:دارالکتب العلمیہ بیروت]

اورآپ صلی اللہ علیہ وسلم کے عمل کو سب سے زیادہ جاننے والے صحابہ کرام ہیں اورصحابہ کرام ؓ کااتفاق ہے کہ تراویح کی رکعات بیس ہیں،بس صحابہ کرامؓ کابیس رکعات پراتفاق اس بات کی شہادت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے تراویح بیس رکعات ہی پڑھائی ہیں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143609200011

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں