بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

تراویح کا پیسہ لینا


سوال

تراویح کا پیسہ لینا کیسا ہے؟

جواب

تراویح کی نماز میں قرآن مجید سنا کر اجرت لینا اور لوگوں کے لیے اجرت دینا جائز نہیں، لینے اور دینے والے دونوں گناہ گار ہوں گے، تاہم اگر قرآن مجید سنانے والے کو رمضان المبارک کے لیے نائب امام بنا دیا جائے اور اس کے ذمہ ایک یا دو نمازیں سپرد کردی جائیں پھر  رمضان کے آخر میں تنخواہ کے نام پر کچھ دینا جائز ہوگا۔

 اگر بلاتعیین کچھ دے دیا جائے اور نہ دینے پر قاری کی طرف سے شکوہ یا شکایت نہ ہو تو یہ صورت اجرت میں داخل نہیں ہے، اس کی گنجائش ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200211

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں