اگر کسی نے اپنی بیوی سے کہا کہ اگر میں تجھ سے صحبت کروں تو گویا اپنی بیٹی سے صحبت کروں گا ۔ آیا اس کا تعلق ظہار سے ہے یا طلاق سے ہے؟
مذکورہ شخص کا یہ کلام مہمل اور بے ہودہ ہے، اس سے نہ طلاق واقع ہوتی اور نہ ظہار۔ البتہ اس طرح کے کلام سے اجتناب کرنا چاہیے۔(کفایت المفتی 6/441دارالاشاعت)
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"لو قال : إن وطئتك وطئت أمي فلا شيء عليه، كذا في غاية السروجي". (الفصل التاسع في الظهار، 1/507 مکتبه رشیدیهکوئٹہ)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200368
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن