بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

تبلیغی جماعت کو صدقہ کا گوشت اور پیسے دینا


سوال

 کیا تبلیغی جماعت والوں کو صدقہ کا گوشت کھلا سکتے ہیں؟ یا صدقہ کے پیسے دے سکتے ہیں؟

جواب

اگر کوئی شخص سفر  میں ہو اور حالتِ سفر میں اس کے پاس نصاب (ساڑھے باون تولہ چاندی) کے بقدر مال یا رقم موجود نہ ہو  (اور وہ سید نہ ہو) تو اسے زکاۃ اور صدقاتِ واجبہ دینا جائز ہے، اگر اس مسافر کے پاس گھر  میں نصاب کے بقدر مال یا رقم موجود ہو،  لیکن کسی بھی وجہ سے  فوری طور پر گھر سے  پیسے منگوانے کی کوئی صورت ممکن نہ ہو تو بھی اسے زکاۃ اور صدقات واجبہ دینا جائز ہوگا، البتہ اگر گھر میں رقم موجود ہو اور کسی بھی ذریعہ (مثلاً کارڈ یا آن لائن بینک اکاؤنٹ وغیرہ ) سے فوری طور پر پیسے منگوانا ممکن ہو تو پھر گھر سے منگوالینے چاہییں اور زکاۃ یا صدقاتِ واجبہ نہیں لینا چاہیے۔

تاہم نفلی صدقہ کے پیسے یا گوشت ایسے اشخاص کو دے سکتے ہیں۔

تبلیغی جماعت سے نکل کر جو شرعی سفر میں ہو، اس کا بھی یہی حکم ہے۔

مختصر تفسير البغوي المسمى بمعالم التنزيل (1/ 82):
"قوله تعالى: {يسألونك ماذا ينفقون} [البقرة: 215] «نزلت في عمرو بن الجموح وكان شيخًا كبيرًا ذا مال فقال: يا رسول الله بماذا نتصدق وعلى من ننفق؟ فأنزل الله تعالى: {يسألونك ماذا ينفقون} [البقرة: 215] »".
 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144107200911

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں