تبلیغی جماعت اپنے شہرسے دوسرے شہر آئی جہاں وہ پورا چلہ لگاتی ہے، اور کبھی پاس کے گاؤں یا شہر کے دیگر محلوں میں جاتی ہے تو وہ قصر نماز پڑیں گے؟
اگر تشکیل ایسے علاقہ میں ہو جو اپنےعلاقہ سے سوا ستتر کلو میٹر یا اس سے زیادہ فاصلے پر ہو اور ایک ہی شہر /گاؤں میں تشکیل پندرہ دن یا اس سے زائد کی ہو تو یہ مقیم ہوں گے اور پوری نمازیں اداکریں گے۔ ایسی صورت میں اگر گشت یا کسی اور ضرورت کے تحت قریب کے کسی دوسرے علاقہ میں جائیں جو اس تشکیل والے علاقہ سے سوا ستتر کلو میٹر سے کم فاصلے پر ہو تو یہ وہاں بھی مقیم ہوں گے۔ البتہ اس صورت میں اپنے شہر کی آبادی سے نکلنے سے لے کر مطلوبہ شہر کی آبادی میں داخل ہونے تک دورانِ سفر (یعنی جب تک سفر جاری رہے) نماز میں قصر کریں گے۔
اور اگر کسی ایک علاقہ میں تشکیل پندرہ دن سے کم ہو، یعنی چلے کی تشکیل مختلف شہروں یا مختلف گاؤں میں ہو اور کسی جگہ پندرہ دن قیام کی نیت نہ ہو تو یہ مسافر ہوں گے اور قصر کریں گے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200193
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن