تبلیغی جماعت ہمارے یہاں آتی ہے، ان کی تشکیل بیس یا تیس دن کی ہوتی ہے، تقریباً بیس کلومیٹر کے اندر تشکیل پوری ہوجاتی ہے، کیا ان کی نماز قصر ہوگی؟
صورتِ مسئولہ میں سائل نے علاقہ کی وضاحت نہیں کی ہے، لہذا سائل کا علاقہ اگر شہر ہو اوراُس میں تبلیغی جماعت کی تشکیل بیس یاتیس دن کےلیے ہو تو اُس شہر میں وہ مقیم شمار ہوں گے اور پوری نماز پڑھیں گے، خواہ انفرادی نماز پڑھیں یا جماعت کے ساتھ، ان کےلیے قصر پڑھناجائز نہیں ہوگا۔ اگر مختلف گاؤں میں تشکیل ہو تو پھر قصر نماز پڑھنی ہوگی۔
"و وطن الإقامة ما ینوي فیه الإقامة خمسة عشر یوماً فصاعداً ولم یکن مولده له لا له به أهل". (حلبي کبیر ۵۴۴، الهندیة ۱؍۱۴۲ بدائع الصنائع، زکریا ۱؍۲۸۰)فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144104200568
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن