ایسا بچہ جو بالغ ہے مگر داڑی نہیں ہے، کیا وہ امامت کروا سکتا ہے؟
مسئولہ صورت میں اگر وہ لڑکا محلِ فتنہ نہ ہو تو اس کو امام بنایا جا سکتا ہے، بصورتِ دیگر مکروہِ تنزیہی ہے، جیساکہ ''فتاوی شامی'' میں ہے:
'' وكذا تكره خلف أمرد، الظاهر أنها تنزيهية أيضاً: و الظاهر أيضاً كما قال الرحمتي: إن المراد به الصبيح الوجه ؛ لأنه محل الفتنة''. (باب الإمامة، مطلب في إمامة الأمرد، ط: سعيد) فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201537
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن