بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیگو لائیو (BIGO Live) ایپلیکیشن کے استعمال کا حکم


سوال

 آج کل ایک ایپلیکیشن ہے جس کا نام bigo live اس پر لائیو براڈکاسٹ کیا جاتا ہے,  ہوسٹ ہوتے ہیں لڑکے اور لڑکیاں اس میں تمام دنیا کے لوگ آتے ہیں، ظاہر ہے غیر مذہب اس پر ناچ گانا کرتے ہیں اور پاکستانی بھی اس کو ناچ گانے کے لیے استعمال کرتے ہیں، لیکن کچھ لوگ اس پر نعت خوانی اور تلاوت بیان وغیرہ کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں ہم ہوسٹ ہیں، ہمیں اپنی ڈیوٹی کرنی ہے، اگراچھی چیز پھیلاکر ہم اپنا ٹائم پورا کریں تو اچھا ہے۔  یہ بتائیں  کیا اس کا استعمال اس طریقے سے جائز ہے یا ناجائز ہے؟

جواب

بیگو لائیو (BIGO Live)  ایپ لائیو اسٹریمنگ اور ویڈیو کالنگ کے لیے استعمال کی جاتی ہے، اس میں دنیا کے مختلف ممالک کے لوگ لائیو براڈ کاسٹ یا لائیو کال کرتے ہیں، اور مختلف لوگ  انہیں سہولت سے جوائن کرکے دیکھتے اور سنتے ہیں، اس کے علاوہ اگر چہ اس ایپ میں پیغام رسانی وغیرہ کے آپشن بھی موجود ہیں، لیکن بنیادی مقصد لائیو اسٹریمنگ اور ویڈیو کالنگ ہیں۔

یہ ایپلیکیشن شرعی طور پر  کئی مفاسد اور خرابیوں پر مشتمل ہے:

1۔۔ اس میں جان دار کی تصویر سازی ہوتی، اور ویڈیو کالنگ کی جاتی ہے جو کہ تصویر کے حکم ہے۔

2۔۔اس میں نامحرموں سے گفتگو، راہ ورسم اور تعلقات قائم کیے جاتے ہیں۔

3۔۔ نامحرم کو دیکھنا پایا جاتا ہے۔

4۔۔ میوزگ اور گانے کا عام استعمال ہے۔

5۔۔ مرد وزن لائیو ناچ گانے کرتے ہیں۔

6۔۔ فحاشی اور عریانی پھیلانے کا ذریعہ ہے۔

7۔۔ وقت کا ضیاع ہے، اور لہو لعب ہے۔

یہ سب شرعاً ناجائز امور ہیں،  اور ان میں سے ہر ایک وجہ اس کے ناجائز ہونے کے لیےکافی ہے، نیز اس ایپ کو استعمال کرنے والا لامحالہ ان گناہوں میں مبتلا ہوجاتا ہے، اور اس سے بچنا تقریباً ناممکن ہے، لہذا کسی بھی مقصد کے لیے اس ایپلیکیشن کا استعمال جائز نہیں ہے۔

مسلمانوں کے اندر فحاشی ، عریانی، بد  تہذیبی پھیلانے، اور انہیں اپنے دین سے دوری کے لیے اغیار اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں، اور شیطان اس کو یوں مزین کرتا ہے کہ آپ  اس کے ذریعہ دین کی خدمت کریں، اور انجامِ کار وہ اپنا مقصد حاصل کرلیتا ہے، اس لیے مسلمانوں کو اس سے مکمل اجتناب کرنا چاہیے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200406

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں