بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیچی ہوئی چیز ادھار پر مہنگے داموں خریدنا


سوال

زید نے اپنا موبائل فون بکر کو ۱۰۰۰ روپے کے عوض فروخت کیا ، بکر نے زید کو ۱۰۰۰ دےکر موبائل پر قبضہ کر لیا، دو دن بعد زید بکر کے پاس آیا اور کہا کہ آپ اپنا موبائل مجھے بیچو گے ؟ بکر نے کہا کہ ۱۲۰۰ روپے میں فروخت کروں گا، تو زید نے کہا کہ میں ۱۲۰۰ روپے دو ماہ میں ادا کروں گا ، بکر نے کہا کہ مجھے منظور ہے ،کیا یہ معاملہ شرعی طور پر درست ہے ؟

جواب

اگر پہلے سے یہ طے نہ ہو کہ میں خرید کر آپ پر مہنگے داموں ادھار پر بیچوں گا تو  قیمت ادا کرنے کے بعد بیچی ہوئی چیز کو مہنگے داموں خریدنا جائز ہے، لیکن اگر پہلے سے یہ طے ہوجائے کہ میں آپ سے نقد خرید کر ادھار زیادہ داموں پر بیچوں گا تو یہ معاملہ مکروہِتحریمی(ناجائز)ہے۔فقط و اللہ اعلم


فتوی نمبر : 143907200064

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں