آدمی اپنی بیوی کے انتقال کے بعد اپنی سالی سے جس کو اس کے شوہر نے طلاق دے دی ہو، عدت کے بعد نکاح کرسکتا ہے، جب کہ وہ سالی اس کے حقیقی بیٹے کی مرضعہ ہو (یعنی اس شخص کے بیٹے نے اپنی خالہ کادودھ پیا ہو)؟
جی ہاں! مذکورہ شخص اپنی بیوی کے انتقال کے بعد اپنی سالی سے (اس کے سابقہ شوہر سے عدت گزرنے کے بعد) نکاح کر سکتا ہے؛ اس لیے کہ مذکورہ بچے کے دودھ پینے کی وجہ سے اس کے باپ کا بچے کی رضاعی ماں سے کوئی رضاعی تعلق نہیں ہوا؛ لہذا دونوں ایک دوسرے کے لیے اجنبی ہیں اور نکاح جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200385
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن