بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیٹے اور بیٹی کے لیے کسی اچھے نام کی تجویز


سوال

ان شا اللہ اپنے  ایک ماہ بعد پیدا ہونے والے بچے کو عالم بنانا چاہتا ہوں. مجھے بیٹے یا بیٹی کا خوب صورت اور موثر نام تجویز کردیں. ساتھ وجہ تسمیہ بھی بیان کریں.

جواب

سب سے افضل نام تو ہمارے نبیﷺ کا نام (یعنی نامِ ’’محمد‘‘) ہے، اس لیے آپ بیٹا ہونے کی صورت میں اس کا نام ’’محمد‘‘ رکھیں،  یا دیگر انبیاء علیہم السلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ناموں میں سے کسی کے نام پر اپنے بیٹے کا نام رکھ لیں، مثلاً: ابراہیم، اسماعیل، یوسف، عبداللہ، عبدالرحمٰن، عمر ، عثمان، علی وغیرہ۔

ایک حدیث میں ہے کہ اللہ تعالیٰ کے ہاں سب سے محبوب نام عبداللہ اور عبدالرحمٰن ہے، اور مصداق کے اعتبار سے سب سے سچا نام حارث اور  ہمام  (ھ کے زبر اور پہلے میم کے زبر اور تشدید کے ساتھ) ہے۔

بیٹی ہونے کی صورت میں اس کا نام ازواجِ مطہرات یا دیگر صحابیات مکرمات  رضی اللہ عنہن کے ناموں میں سے کسی کے نام پر رکھ لیں، مثلاً  خدیجہ، زینب، عائشہ ، فاطمہ، اسماء وغیرہ۔

ہماری ویب سائٹ میں بھی  ناموں والے سیکشن میں بچوں اور بچیوں کے لیے اچھے اچھے اسلامی نام موجود ہیں،  آپ ان میں سے بھی کوئی سا نام منتخب کرسکتے ہیں۔

نوٹ: انبیاء علیہم السلام اور صحابہ کرام کے ناموں میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے اچھا اثر اور برکت موجود ہوتی ہے، اس  لیے ایسے نام رکھتے وقت معنیٰ کا لحاظ کرنے کی بھی ضرورت نہیں ہوتی، لہٰذا ان ناموں کے رکھنے کی وجہ تسمیہ یہی ہوتی ہے کہ یہ بڑی با برکت ہستیوں کے نام ہیں اس  لیے ان ناموں میں بھی برکت ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012201881

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں