بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کو غصے میں کہا بھاڑ میں جا تو کیا طلاق ہوگی یا نہیں؟


سوال

ایک شخص نے بیوی سے تنہائی میں بات کرنے کے بعد غصے میں بیوی سے کہا 'بھاڑ میں جا'،  اب یہ یاد نہیں کہ کیا نیت تھی، کیا اس سے طلاق واقع ہوجائے گی؟

جواب

بیوی کو 'بھاڑ میں جا' ، کہنے سے طلاق نہیں ہوتی ؛ کیوں کہ یہ نہ طلاقِ صریح  کے الفاظ میں سے ہے اور نہ ہی طلاقِ کنایہ ہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200568

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں