بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کو خون دینا


سوال

کیاشوہراپنی بیوی کو خون عطیہ کرسکتا ہےاگر بیوی کو خون کی ضرورت ہو

جواب

خون انسانی بدن کا جزو ہے، اور انسان کے لیے اپنے جسم کا کوئی بھی جزو اپنے اختیار سے عطیہ دینا جائز نہیں، البتہ اگر کوئی مریض اضطراری حالت میں ہو اور ماہر ڈاکٹر کی نظر میں خون دیئے بغیر اس کی جان جانے یا مرض طویل ہوجانے کا اندیشہ ہو اور اس کے علاوہ کوئی اور راستہ بھی نہ ہو تو ایسی صورت حال میں خون دینا جائز ہے۔ 

صورت مسئولہ میں اگر بیوی  اضطراری حالت میں ہو اور ماہر ڈاکٹر کی نظر میں خون دیئے بغیر اس کی جان جانے یا مرض طویل ہوجانے کا اندیشہ ہو اور اس کے علاوہ کوئی اور راستہ بھی نہ ہو تو ایسی صورت حال میں بیوی کو خون دینا جائز ہے۔ 

نیز اس سے ان کے رشتہ پر بھی کوئی فرق نہیں پڑے گا۔


فتوی نمبر : 144107200628

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں