بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا ناراض ہوکر میکہ چلے جانا / میاں بیوی میں محبت کے لیے عمل


سوال

میری دوسری بیوی مجھے میری غلطی پر معاف نہیں کر رہی اور ماں باپ کے گھر جا کر بیٹھ گئی ہے اور کہتی ہے مجھے چھوڑ دیں، میں اس سے بے پناہ محبّت کرتا ہوں، لیکن ووہ مجھے میری غلطی کی معافی نہیں دے رہی ، میں نے تقریباً سو سے بھی زیادہ میسیجز معافی کے کیے ہیں، لیکن وہ معاف نہیں کر رہی ۔

کیا شرعی رو سے اسے مجھے معاف نہیں کر دینا چاہیے؟   دینی نقطہ نظر سے اس طرح کا جواب دیں جس سے مائل ہوکر مجھے معاف کر کے میری زندگی میں دوبارہ آ جائے ۔

جواب

آپ نے سوال میں غلطی کا ذکر نہیں کیا ہے، بہر صورت اگر اس کے باجود اب آپ نادم ہیں اور اپنے غلطی پر معافی بھی مانگ رہے ہیں تو بیوی کے لیے شوہر کے بلانے کے باوجود میکہ میں بیٹھی رہنا اور علیحدگی کا مطالبہ کرنا ناجائز اور گناہ ہے۔ بیوی پر لازم ہے کہ وہ اپنے شوہر کے پاس آجائے، اور شوہر  پربھی لازم ہے کہ   وہ بیوی کے حقوق کی رعایت کرے، قرآنِ کریم اور احادیثِ مبارکہ میں شوہر پر بیوی کے اور بیوی پر شوہر کے حقوق بڑی اہمیت کے ساتھ بیان کیے گئے ہیں، ان تعلیمات کا حاصل یہ ہے  کہ :

 بیوی کو چاہیے  کہ وہ اپنے شوہر کو اپنے سے بالاتر سمجھے،  اس کی وفادار اور فرماں بردار رہے، اس کی خیرخواہی اور رضا جوئی میں کمی نہ کرے، اپنی دنیا  اور آخرت کی بھلائی اس کی خوشی سے وابستہ سمجھے، اور شوہر کو چاہیے کہ وہ اپنی بیوی کو اللہ کی عطا  کی ہوئی نعمت سمجھے،  اس کی قدر اور اس سے محبت کرے، اگر اس سے غلطی ہوجائے تو چشم پوشی سے کام لے، صبروتحمل اور دانش مندی سے اس کی اصلاح کی کوشش کرے،  اپنی استظاعت کی حد تک اس کی ضروریات اچھی طرح پوری کرے، اس کی راحت رسانی اور دل جوئی کی کوشش کرے۔

نیز آپس کے اتفاق کے لیے تقوی اور خوفِ خدا بنیاد ہے، اس لیے ایک دوسرے کے حقوق اداکرنے کی فکرکریں،باہمی معاملات میں صبر وتحمل سے کام لیں اور  قرآنِ کریم کی مندرجہ ذیل آیتِ مبارکہ کا ہر فرض نماز کے بعد 11بار ورد کرکے صدقِ دل سے دعا کریں:

{وَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ لَوْ أَنْفَقْتَ مَا فِي الْأَرْضِ جَمِيعًا مَا أَلَّفْتَ بَيْنَ قُلُوبِهِمْ وَلَكِنَّ اللَّهَ أَلَّفَ بَيْنَهُمْ إِنَّهُ عَزِيزٌ حَكِيمٌ } [الأنفال: 63] فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200395

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں