بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کا شوہر کو اپنا حق معاف کردینا


سوال

دوسری شادی سے قبل لڑکا اگر لڑکی کو کہہ دے کہ انصاف نہیں کرسکے گا، دو بیویوں کے درمیان اور ہر دوسری رات رکنے کا حق نہیں ادا کرسکے گا اور لڑکی اپنا حق تاعمر معاف کر دے تو کیا دوسری شادی کی جاسکتی ہے؟ نکاح سے قبل یا ان شرائط پر نکاح کیا جا سکتا ہے؟

جواب

دوسری شادی کے لیے بیویوں کے درمیان  رہن، سہن، کھلانے پلانے، اور شب باشی وغیرہ میں انصاف  کرنا بیوی کے حق کی وجہ سے ہے،  اگر بیوی اپنا حق خود معاف کرنے لیے تیار ہے تو وہ حق چھوڑ سکتی ہے، البتہ اس کو مستقبل میں دوبارہ  اپنے اس حق کے مطالبہ کا اختیار  باقی رہے گا، بعد ازنکاح وہ جب چاہے اپنے حق کا مطالبہ کرسکتی ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 206):

"(ولو) (تركت قسمها) بالكسر: أي نوبتها (لضرتها) (صح، ولها الرجوع في ذلك) في المستقبل،لأنه ما وجب فما سقط.

(قوله: لأنه) أي حقها وهو القسم ما وجب أي لم يجب بعد، فما سقط أي فلم يسقط بإسقاطها ح."

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200560

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں